تارا ٹوٹا دیکھ کے دل نے کی پکار * کوئ مجھے بھی دیکھتا، میں ٹوٹا سو بار * ہری ہری میں ہر گئ، میں ہاری ہر بار * ہار ہی موری جیت ہے، موھ سنگ کھیلے یار
Tuesday, June 19, 2012
Nostalgia
Some times a sudden thing sparks a nostalgia and slowly it drowns you in to it. One floats down the known memory lanes, compensated not forgotten, gradually slipping away to the land of missed opportunities. Something, Oh something from somewhere. Something to read about, talk about or see even. Something about someone.... which is not forthcoming
ھونٹوں پہ کبھی ان کے مرا نام ہی آۓ
آۓ تو سہی ، برسر الزام ہی آۓ
حیران ہیں، لب بستہ ہیں، دلگیر ہیں غنچے
خوشبو کی زبانی ترا پیغام ہی آۓ
لمحات مسرت ہیں تصور سے گریزاں
یاد آۓ ہیں جب بھی غم و آلا م ہی آۓ
تاروں سے سجا لیں گے رہ شہر تمنا
مقدور نہیں صبح چلو شام ہی آۓ
کیا راہ بدلنے کا گلہ ہم سفروں سے
جس رہ سے چلے تیرے درو بام ہی آۓ
تھک ہار کے بیٹھے ہیں سر کوۓ تمنا
کام آۓ تو پھر جذبہ نا کام ہی آۓ
باقی نہ رہے ساکھ ادا دشت جنوں کی
دل میں اگر اندیشہ انجام ہی آۓ
Inspired by having full kathe methe Goal Gappay ;-)
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment